حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جیکب آباد میں نماز جمع کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شہدائے آزادی فلسطین کے پاکیزہ لہو نے آزادی فلسطین کی تحریک کو ایک نیا روح اور ولولہ عطا کیا ہے۔انہوں نے فلسطین کی مجاہد قوم کے ساتھ اس معرکہ حق و باطل میں حزب اللہ لبنان، انصار اللہ یمن، حشد شعبی عراق اور اسلامی جمہوریہ ایران نے جس جرات و بہادری کے ساتھ مظلوم فلسطین کا ساتھ دیا، وہ لائق صد تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کے بہادر عوام، حماس اور جہاد اسلامی کے مجاہدوں کی تاریخی استقامت نے اسرائیل غاصب اور امریکہ کو ان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے آزادی فلسطین کے پاکیزہ لہو نے آزادی فلسطین کی تحریک کو ایک نیا روح اور ولولہ عطا کیا ہے۔ اب وہ دن دور نہیں کہ ہم آزاد فلسطین کا نقشہ دنیا پر دیکھیں گے۔ فلسطین کی مجاہد قوم کے ساتھ اس معرکہ حق و باطل میں حزب اللہ لبنان، انصار اللہ یمن، حشد شعبی عراق اور اسلامی جمہوریہ ایران نے جس جرات و بہادری کے ساتھ مظلوم فلسطین کا ساتھ دیا، وہ لائق صد تحسین ہے۔ حزب اللہ کے بہادر قائد سید حسن نصر اللہ اور دیگر عظیم مجاہدوں کی شہادت کے باوجود اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔ جبکہ اسرائیل اپنے ظلم اور بربریت کی وجہ سے پوری دنیا میں ذلیل اور رسوا ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا اسرائیل اور اس کے وزیراعظم نتن یاہو کو عصر حاضر کے فرعون کے نام سے پہچانتی ہے۔ جس نے فرعون کے ظلم کی یاد تازہ کرتے ہوئے 50 ہزار بے گناہ انسانوں کو اپنے بم دھماکوں ظلم اور تشدد کا نشانہ بنا کر قتلِ کیا اور ایک لاکھ سے زیادہ انسانوں کو زخمی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معرکہ حق و باطل میں حق کو فتح ہوئی ہے اور باطل کو ذلت اور رسوائی نصیب ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بعض نادان دوست، مکار دشمن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس معرکے میں مایوسی کا پیغام دے رہے ہیں، جبکہ 50 ہزار شہداء کی قربانیاں دینے والے مظلوم فلسطینی قوم کے حوصلے کوہ ہمالیہ سے زیادہ بلند ہیں اور ان کا یقین اور ایمان قابل دید اور قابل فخر ہے۔
آپ کا تبصرہ